Mansha Noor

Add To collaction

03-Nov-2021سٹائل کی کہانی -لال گلاب 🌹

تیسری قسط۔۔

بچاؤ میں مرنا نہیں چاہتی نہیں نہیں مجھے اک مواقع اور دےدو۔۔
اک مواقع میں دنیا میں جا کر سب ٹھیک کر دوں گی ۔۔۔۔۔۔
گھبرا کر اٹھتی ہے اور پسینے میں شرابور ہوتی ہے اے سی کی ٹھنڈک میں بھی گھبراہٹ میں برا حال تھا۔ایسے میں آذان کی آواز اس سماعتوں سے ٹکراتی ہے ۔۔
گم سم سی ہو کر سنتی رہتی ہے پھر اٹھتی ہے اور جانماز بجھا کر نماز ادا کرتی ہے جسے ہی نماز ختم ہوتی ہے اک سکون کی لہر  اس میں دوڈ جاتی ہے۔دعا کے لے ہاتھ اٹھتی ہے اور ہاتھ پھر سے نیچے کرلیتی ہے۔۔۔
جا نماز تہ کرکے اپنی جگہ پر رکھتی ہے اور گلیری میں کھڑی ہوکر 
ٹھنڈی ہوا میں سانس لیتی ہے روشنی کی پہلی کرن اس کے چہرے پر پڑتے ہی اس کا چہرا روشن کرتی جاتی ہے اور نیلی آ نکھیں اوپر کرتی ہی روشنی کی وجہ سے چھوٹی کر لیتی ہے۔۔۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
دروازہ نوک ہونے کی وجہ سے اک سحر سے نکلتی ہے۔۔
ابیحہ صاحبہ یونیورسٹی جائیں گی آپ کا ناشتہ لے آؤں آپ کا۔۔۔
ہاں لے آؤ پیچھے مڑے بغیر جواب دیتی ہے ۔۔۔
ابیحہ رضوان کی بیٹی ہے رضوان اختر اک بزنس مین ہیں اور اس کی ماں اک سوشل ورکر ہے جو اک فاؤنڈیشن چلاتیں ہیں دونوں اپنی اپنی زندگی میں مصروف ہیں۔۔
ابیحہ کی نیلی آ نکھیں اپنی ماں جیسی ہیں اور شبہات اپنے والد کی آتیں ہیں اس میں زندگی میں سب کچھ ہے خوبصورتی مال پر ماں باپ کی توجہ شروعات سے ہی کم ملی ہے دونوں اپنی زندگیوں میں مصروف ہیں اور ابیحہ کو بھی کم ملتے ہیں اور جب ملتے ہیں وہ ان کے پاس نہیں جاتی مصروفیات کا بہانہ بنا دیتی ہے۔ابیحہ کا اک بھائی ہے جو باہر رہتا ہے بس ایسی سے بات کرلیتی ہے ۔۔۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
فلاور والے کی شاپ پر کار روک کر گلاب کے پھول لیتی ہے اور یونیورسٹی کے لے آ گے بڑھ جاتی ہے ۔۔۔۔۔
یونیورسٹی میں جیسے ہی قدم رکھتی ہے کئ نظریں اس کو دیکھ کر جھکنا بھول جاتیں ہیں توپ اور جینز میں بلا کی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔(جاری ہے) 

   2
0 Comments